matloobwarraich@yahoo.com -
001-647-6276783
Home
About The Author
Columns
Books
Gallery
Contact us
Chairman
Punjab National
Party Pakistan
(PNPP)
Senior Columnist Daily Nawa-e-waqt, Lahore.
Chief Editor Daily Peoples Lahore
Political & Military Analyst, Consultant, Lobbyist, Author, Poet
محمود اچکزئی نے پنجاب کی غیرت کو کیوں للکارا؟
Dated: 15-Dec-2020
کرونا نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔معیشت کی تو چولیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ کسادبازاری عروج کو پہنچی ہوئی ہے۔ جس سے مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے اور یہ صرف پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کا مسئلہ نہیں ہے یہ امیر اور ترقی یافتہ ممالک میں ایک المیہ کی صورت میں سامنے ہے۔ البتہ غریب ممالک میں مسائل ا ور مشکلات زیادہ ہیں اور واویلا بھی زیادہ ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں ادارہ پاکستان شماریات مہنگائی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کرتا رہتا ہے ۔ ان اعدادوشمار کو دیکھ کر جہاں کینیڈ ا اور امریکہ جیسے امیر اور ترقی یافتہ ممالک میںپاکستان رشک کرتے ہیں۔ مہنگائی پر جہاںیہ صورت حال ہے کہ کرونا سے مستقبل اور آج کاموازنہ کیا جائے تو زمین و آسمان کا فرق واضح ہوتا ہے۔ سادہ زبان میں بات کریں تو جو چیز کرونا سے قبل ایک ڈالر کی تھی وہ آج تین ڈالر کی ہو چکی ہے۔ قبل ازیں دو سو ڈالر میں اشیائے ضروریہ کا بی بھر جاتا تھا جبکہ آج ایک شاپر بھی آدھا رہ جاتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں ہر آدمی خوشحال اور مالدار نہیں ہے کم آمدنی والے بھی ہیں۔ غریب اور سفید پوش طبقہ بھی ہے۔ ان کا حکومت کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے صاحب حیثیت لوگوں کو بھی احساس ہوتا ہے۔ جہاں امریکہ اور کینیڈا میں وسائل سے تہی لوگوں کے لیے انسانیت کے قدر دان لوگوں نے فوڈ بینک قائم کر رکھے ہیں ۔ جہاں گوشت اور راشن کے ٹرک نکلتے ہیں جو مستحق لوگوں کے گھروں تک روزانہ ہفتہ وار اور ماہانہ کی بنیاد پر راشن فراہم کرتے ہی اور پھر حکومت ان لوگوں کو جن کا کروانا کے باعث روزگار کم ہو گیا ان کو 2ہزار ڈالر ماہانہ فراہم کرتی ہے۔ امریکہ میں 15سے 2ہزار ڈالر ادا کیے جاتے ہیں جس سے غریب لوگوں کی زندگی عذاب نہیں بنتی اور مہنگائی کا زیادہ احساس نہیں ہوتا۔ سفید پوش طبقہ مہنگائی کے باعث مشکلات کا شکار ضرور ہے۔ مہنگائی سے زندگی میں یہ مشکلات اس ملک کے لوگوں کو درپیش ہیں جن کا گروتھ اور فی فرد ماہانہ آمدنی ایک لاکھ ڈالر ہے۔ یہ ایک لاکھ ڈالر سے ہاب لگا لیں کتنے روپے بنتے ہیں۔ ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ۔ پاکستان میں فی کس اوسط آمدنی 16سو ڈالر ہے۔ پاکستان میں کرونا سے عوام کو مشکلات کا سامنا ضرور رہا ہے۔ حکومت نے یہ مشکلات کم کرنے کی اپنی سی کوشش کی۔ ایک بار تو بیروزگار ہونے والوں میں رقوم بھی تقسیم کی گئی۔ حکومت نے مکمل لاک ڈائون سے گریز کیا اس حوالے سے قدرت کی طرف سے بھی کچھ نظرکرم رہی وہ شاید رجوع الٰہی اللہ کے باعث تھا۔ لوگ تو بہ استغفار کرتے نظر آئے اور اذانوںکا سلسلہ شروع کر دیا۔ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات دنیا کے لیے حیران کن تھے جن کو ترقی یافتہ ممالک نے بھی فالو کیا۔ پاکستان میں تریق یافتہ ممالک کے مقابلے میں مہنگائی کا وہ لیول نہیں ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کی بات نہ کریں اپنے جیسے ممالک کی طرف دیکھیں تو پاکستان میں بھارت بنگلہ د یش اور دیگر مماللک کے مقابلے میں صورت حال بہتر ہے۔ ایکسپورٹ سے پاکستان کی معیشت نقصان سے دوچار ہو رہی ہے لیکن پاکستانیوں کو بہترین مقامی فروٹ مناسب دامنوں پر دستیاب ہو رہا ہے۔ جہاں صورت حال یہ ے کہ میں مارکیٹ سبزی کے لیے گیا دیسی ٹینڈے مجھے 6ڈالر کے ایک پائو ملے جبکہ کرونا ان کا ریٹ 2ڈالڑ سے بھی کم تھا ہمارے ہاں چینی، ادرک ، لیموں، ٹماٹر مہنگے ہونے پر لوگ احتجاج کرتے ہیںان کا احتجاج اپوزیشن کی طرف سے برگشتہ کرنے پر اشتعال میں بدل جاتا ہے۔ یہ ایسی چیزیں ہیں جن کے بغیر زندگی گزاری جا سکتی ہے اور ان کا متبادل بھی ہے۔ عوام ذرا متحد ہو کر ان اشیاء کا بائیکاٹ کر دیں تو یہی چیزیں تیسرے روز اپنی اصل حقیقت پر اور ذخیرہ اندوز اوقا ت میں آ جائیں گے۔ اپوزیشن عوام کی بات کرے تو عوام بھی ان کا ساتھ دیں مگر ان کے جلسے ابوبچائو فلسفے کے تحت ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں جہاں تک انقلاب کا تعلق ہے تو انقلاب بھوکے لوگ لاتے ہیں پاکستان میں بھوک سے کبھی کوئی آدمی مرا ہے نہ ہی کسی کے مرنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں جگہ جگہ دسترخوان لگ جاتے ہیں مزارات کو لنگرخانوں کی بھی حیثیت حاصل ہے۔ اور پھر حکومت نے سرکاری سطح پر طعام گاہیں کھول دی ہیں جہاں قیام کی سہولتیں بھی حاصل ہیں۔
Column Name
Search
Select Year
2011
2012
2013
2014
2015
2016
2017
2018
2019
2020
2021
Select Month
January
February
March
April
May
June
July
August
September
October
November
December
Search
Next
Home
Back
Main Menu
Home
About The Author
Columns
Books
Gallery
Contacts
Published Books
Afkar e Sehar
Benazir Bhutto
Edison
Grand Agenda
Jeenay ka Fun
Sadion Ka Beta
Taliban Aur Aalmi Aman
Jalawattan Leader
Mashriq Maghrib Milaap
Pakistan Ki Kharja Policy
Sohar Wardi sey Wardi Tak
The Great Three
20 Dictators of The 20th Century
Hakayat Roomi
Taliban: The Global Threat