matloobwarraich@yahoo.com -
001-647-6276783
Home
About The Author
Columns
Books
Gallery
Contact us
Chairman
Punjab National
Party Pakistan
(PNPP)
Senior Columnist Daily Nawa-e-waqt, Lahore.
Chief Editor Daily Peoples Lahore
Political & Military Analyst, Consultant, Lobbyist, Author, Poet
کیا عمران خان داخلی اور خارجی محاذ پر کامیاب ہوں گے؟
Dated: 02-Mar-2021
آج سے 24سال پہلے عمران خان نے جدوجہد کا آغاز کیا اور بائیس سال سخت جدوجہد کرنے کے بعد وزارت عظمیٰ کی شیروانی تو پہن لی مگر اس ساری ایمپائر کی تیاری میں عمران خان صاحب نے فقط خیبرپختونخواہ کے ساتھیوں پر اکتفا کیا پنجاب جہاں سے قومی اسمبلی کی 148سیٹیں ہیں اس خطے کو ایک اناڑی کے حوالے کر دیا گیا۔ پنجاب جس کے سورمائوں نے سکندراعظم اور افغان طالع آزامائوں کو ناکوں چنے چبوائے اس پنجاب کو ایک’’ درویش‘‘ کے سپرد کر دیا گیا۔ آج ملک کے کلیدی عہدوں پر پختون بھائی اور بھٹو کے جوڈیشل قتل کے بعد متعصب سندھی اور علیحدگی پسند بلوچ براجمان ہیں اور لسی پی کر سوئے ہوئے پنجابی کو ہوش آئی تو عمران خان کے طوطے اڑ جائیں گے۔ ڈھائی سال تک اپنے اسمبلی اراکین سے ہاتھ تک نہ ملانے والے وزیراعظم کو اب ادراک ہوا تو وہ اتحادیوں کے پائوں بھی پڑیں گے اور پنجابی ایک دفعہ پھر لٹنے اور نہال ہونے کو شاید تیار ہیں؟ جہاں تک پنجاب میں پچھلے 50 سالوں میں رونما ہونے والی معاشرتی تبدیلیوں کا تذکرہ ہے کہ ضیاالحق کے ساڑھے گیارہ سالہ جبری دور میں پنجاب کو ذات برادری اور قومیت کی طرف دھکیلا گیا ہے پنجاب کے اکثر باسی خصوصا غیر زمین دار چھوٹی قومیتیں ضیاالحقی دور کے بعد خود کو عرب خاندانوں اور اصحابہ اکرام کے خاندانوں سے منسلک و وابستہ کرتی ہوئی نظر آتی ہیں کسی بھی غیر زمین دار پنجابی سے پوچھ لیں اس کا شجرہ نسب کم از کم سادات تک جا نکلتا ہے۔ اب پنجاب میں پنجابیت کو بیدار کرنے کے لیے پنجاب نیشنل پارٹی جو پاکستان کو اپنامحور مانتے ہوئے میدان عمل میں کود پڑی ہے فروری کے آخری ہفتہ میں پنجابی زبان کی ترویج کے لیے لاہور اور ملک بھر میں ریلیاں نکالی گئیں اور اب 14 مارچ کو لاہور سمیت پنجاب بھر میںپنجابی کلچر ڈے منانے کا پروگرام تشکیل پایا ہے اور جب تک پنجاب کے حقوق کو ہائی لائیٹ نہیں کیا جائے گا تب تک پنجابیوں کو ان کے حقوق نہیں ملیں گے۔پنجاب کی سیاست سے پیپلزپارٹی کے آئوٹ ہو جانے کی وجہ سے ایک بڑا سیاسی خلا موجود ہے اگر پنجاب نیشنل پارٹی کے ورکرز نے جدوجہد اور محنت کی تو وہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی خامیوں کو کور کرتے ہوئے پنجاب میں اپنا مقام بنا سکتے ہیں۔ قارئین !ڈسکہ میں الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرانے کا فیصلہ دیا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ نتیجے میں کوئی بڑا بریک تھرو ہوگا۔ معاملہ ابھی سپریم کورٹ جانا ہے پھر دیکھیں وہاں سے کیا فیصلہ آتا ہے۔ الیکشن والے دن مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی دونوں کا مطالبہ ان حلقوں میں دوبارہ الیکشن کرانے کا تھا جن پولنگ سٹیشنوں سے پریزائیڈنگ افسر لاپتہ ہو گئے تھے ۔پھر مسلم لیگ ن کی طرف سے پورے حلقے میں انتخاب کا مطالبہ سامنے آیا جسے الیکشن کمیشن نے تسلیم کر لیا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال رکھا جا سکتا ہے۔ فریقین کی طرف سے دیئے گئے فارم 45الیکشن کمیشن کے جاری کردہ فارم 45سے میچ ہوتے ہیں تو سپریم کورٹ نتیجہ جاری کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ دوسری صورت میں مذکورہ پولنگ سٹیشنوں پر ری پولنگ کا حکم دے سکتی ہے۔ پولنگ پورے حلقے میں ہو یا متعدد پولنگ سٹیشنوں پر،اس عمل میں اخراجات تو ہوں گے وہ ان لوگوں سے وصول کیے جائیں تو بہتر ہے جن کی وجہ سے یہ عمل ممکنہ طور پر دہرایا جانا ہے۔ کل سینیٹ کے الیکشن ہو رہے ہیں امید ہے کہ ٹریڈنگ والے ہارسزکو لگامیں ڈل چکی ہیں اور پارٹیوں کو حصہ بقدر جثہ کے مطابق نشستیں ملیں گی جس طرح پنجاب میں گیارہ کی گیارہ سیٹوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ سپریم کورٹ میں بڑے بڑے لوگوں نے خود کو ایکسپوز کر لیا۔ اخلاقیات کا جنازہ آئین کی کارفرمائی کی آڑ میں بڑی دھوم سے اٹھا ہے۔ عمران خان کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائرنگ کا کریڈٹ لیتے ہیں۔ نیوٹرل ایمپائرنگ سے میزبان ٹیموں کے ہرصورت جیتنے کے راستے بند ہو گئے۔ عمران خان سینٹ میں بھی اسی طرح اوپن بیلٹ لانا چاہتے تھے مگر آئین میں تبدیلی کے بغیر یہ منزل حاصل نہیں ہو سکتی۔ پی ٹی آئی حکومت آئین میں ترمیم کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور اپوزیشن نے اس کو حکومت کی بدنیتی قرار دے کر تعاون سے انکار کر دیا۔ نیوٹرل ایمپائرنگ کی بات کی جائے تو اس کی ضرورت 1986ء میں اس وقت شدت سے محسوس کی گئی جب عمران خان کی قیادت میں ٹیم سری لنکا گئی جہاں ایمپائروں کی مدد سے سری لنکا کی نوآموز ٹیم نے پاکستان سے ایک ٹیسٹ میچ جیت کر سیریز برابر کر دی تھی۔ اس کے بعد عمران خان نے نیوٹرل ایمپائرنگ پر زور دیا اور پاکستاں میں اسے متعارف کرایا اور نیوٹرل ایمپائرنگ کی بدولت پاکستان نے بھارت سے بھارت میں جا کر سیریز جیت لی۔ عمران خان نے دو روزقبل سری لنکا کا دورہ کیا۔ عمران خان کو سری لنکا میں کرکٹ لیجنڈ کے طور پذیرائی ملتی ہے۔ آج پاکستان اور سری لنکا بھارت کی شرارتوں کی وجہ سے کافی قریب آ چکے ہیں۔ یہ سری لنکا کی ٹیم ہی تھی جس پر لاہور میں بھارت نے حملہ کروایا اور پاکستان میں کھیل کے میدان ویران کرنے کی سازش کی اور یہ پھر وہی سر ی لنکا ہے جس نے پاکستان کا سب سے پہلے دورہ کرکے پاکستان میں کھیلوں کے میدان آباد کرنے میں اپنا بہترین کردار ادا کیا۔ پاکستان نے سری لنکا کو تامل باغیوں کی شدت پسندی اور دہشتگردی سے نجات دلائی۔ سری لنکا اس حوالے سے جہاں پاکستان کا ممنون ہے وہیں ڈینگی وبا کے پھوٹنے پر سری لنکا نے پاکستان کی مدد کی تھی جس پر پاکستان سری لنکا کا احسان مند ہے ۔
Column Name
Search
Select Year
2011
2012
2013
2014
2015
2016
2017
2018
2019
2020
2021
Select Month
January
February
March
April
May
June
July
August
September
October
November
December
Search
Next
Home
Back
Main Menu
Home
About The Author
Columns
Books
Gallery
Contacts
Published Books
Afkar e Sehar
Benazir Bhutto
Edison
Grand Agenda
Jeenay ka Fun
Sadion Ka Beta
Taliban Aur Aalmi Aman
Jalawattan Leader
Mashriq Maghrib Milaap
Pakistan Ki Kharja Policy
Sohar Wardi sey Wardi Tak
The Great Three
20 Dictators of The 20th Century
Hakayat Roomi
Taliban: The Global Threat